مرحوم کا اغوا

یہ غالبا سنہ ستانوے یا اٹھانوے کی بات ہے کہ اس لکھاری نے مرحوم نامی کردار تخلیق کیا۔ یہ ایک ایسا کردار ہے جو نہایت گھٹیا درجے کی شاعری کرتا ہے مگر دیکھ سکتا ہے کہ شاعر کی عزت اس کی موت کے بعد ہوتی ہے اس لیے یہ شاعر اپنا تخلص مرحوم رکھ لیتا ہے۔
فدوی نے یہ کردار یوسفی کے کردار مرزا ودود بیگ سے متاثر ہو کر تخلیق کیا تھا۔
لوگوں کے منہ پہ مسکراہٹ بکھیرنے کی غرض سے مرحوم سے متعلق واقعات کئی نجی محافل میں پیش کیے گئے۔ یہ کردار میرے بلاگ پہ بھی ہے اور اب میری تازہ کتاب 'پھسر پھسر' میں بھی یہ کردار موجود ہے۔
کل فیس بک پہ ایک صاحب کی پوسٹ پڑھی جس میں انہوں نے 'مرحوم' کا کردار استعمال کرتے ہوئے کوئی شگفتہ بات  لکھی تھی۔ اس لطیف تحریر پہ ہنسی آئی مگر ساتھ ہی کردار کے سرقے پہ خیال ہوا کہ اگر وہ پوسٹ لکھنے والے حضرت، کردار کے اصل خالق کا نام بھی لکھ دیتے تو کیا حرج تھا۔

Comments

Popular posts from this blog