Posts

آپ اپنی کتاب ہمیں کب پہنچا رہے ہیں؟

آپ اپنی کتاب ہمیں کب پہنچا رہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں کتاب سے ایک اقتباس حاضر ہے۔ اردو پڑھنے والے بہت سمجھدار واقع ہوئے ہیں۔ یہ دانا لوگ کتاب پڑھنا گناہ ِصغیرہ اور کتاب خرید کر پڑھنا گناہِ کبیرہ خیال کرتے ہیں۔ ان کی خواہش ہوتی ہے کہ مصنف اپنی کتاب سرورق پہ اظہار تشکر کے الفاظ کے ساتھ مفت  ان کی نذر کرے ۔ یہ ایسی خواہش ہے کہ  جیسے بکرے سے توقع کی جائے کہ وہ آپ کو خود اپنے کباب تل کر نہایت احترام سے پیش کرے ۔ 

Phusr Phusr (Urdu humor) is now available at Amazon

میری کتاب پھُسر پھُسر، نہایت بے ہودہ خیالات اور مضامین شائع ہوگئی ہے۔ امیزان پہ دستیاب ہے۔ Click here to buy the book. کتاب خریدنے کے لیے یہاں کلک کریں  

مرحوم کا اغوا

یہ غالبا سنہ ستانوے یا اٹھانوے کی بات ہے کہ اس لکھاری نے مرحوم نامی کردار تخلیق کیا۔ یہ ایک ایسا کردار ہے جو نہایت گھٹیا درجے کی شاعری کرتا ہے مگر دیکھ سکتا ہے کہ شاعر کی عزت اس کی موت کے بعد ہوتی ہے اس لیے یہ شاعر اپنا تخلص مرحوم رکھ لیتا ہے۔ فدوی نے یہ کردار یوسفی کے کردار مرزا ودود بیگ سے متاثر ہو کر تخلیق کیا تھا۔ لوگوں کے منہ پہ مسکراہٹ بکھیرنے کی غرض سے مرحوم سے متعلق واقعات کئی نجی محافل میں پیش کیے گئے۔ یہ کردار میرے بلاگ پہ بھی ہے اور اب میری تازہ کتاب 'پھسر پھسر' میں بھی یہ کردار موجود ہے۔ کل فیس بک پہ ایک صاحب کی پوسٹ پڑھی جس میں انہوں نے 'مرحوم' کا کردار استعمال کرتے ہوئے کوئی شگفتہ بات  لکھی تھی۔ اس لطیف تحریر پہ ہنسی آئی مگر ساتھ ہی کردار کے سرقے پہ خیال ہوا کہ اگر وہ پوسٹ لکھنے والے حضرت، کردار کے اصل خالق کا نام بھی لکھ دیتے تو کیا حرج تھا۔

پھسر پھسر

پھسر پھسر نہایت بے ہودہ مضامین اور خیالات۔ اردو مزاح Phusr Phusr, Urdu humor کتاب اشاعت کے قریب ہے۔